Thursday 2 March 2017

اردو، اردو، اردو صرف اردو
اس سے زیادہ بے ہودہ، گھٹیا اور لغو بات ہو ہی نہیں سکتی کہ برطانیه نے ترقی اس لیے کی ہے کہ وہاں انگریزی رائج ہے. اگر پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو یہاں بھی انگریزی مسلط رکھی جائے بلکہ مزید گھسیڑ دی جائے.
 برطانیه نے انگریزی کی وجہ سے نہیں اپنی زبان میں تعلیم دینے، سرکاری معاملات چلانے کی وجہ سے ترقی کی ہے، اسی اصول پر عمل کرتے ہوئے امریکا، روس، فرانس، جاپان، جرمنی، چین، اٹلی، اسپین، ترکی، کوریا اور دنیا کے ہر ترقی یافتہ ملک نے ترقی کی ہے.
اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ بانیان پاکستان کے فرامین، آئین پاکستان کی شقوں، عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کے احکامات کے بعد اب ارباب بست و کشاد کس بات کا انتظار کر رہے ہیں.
 اگلا تعلیمی سال شروع ہونے میں ڈیڑھ ماہ باقی ہے، اردو کو ہر سطح پر ذریعہ تعلیم بنانے کے لیے ساری قوم حکومتی احکامات اور اقدامات کی منتظر ہے.
پروفیسر محمد سلیم ہاشمی 
 لاہور

No comments: