Thursday 2 March 2017

اردو بہ طور سرکاری زبان۔۔۔۔۔۔ بابائے قوم کا 1948ء میں ڈھاکا میں خطاب

بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے 21 تا 24 مارچ 1948ء کو ڈھاکا یونی ورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے فرمایا: ''میں آپ کو واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان کی سرکاری زبان اردو ہوگی اور صرف اردو۔ اور اردو کے سوا اور کوئی نہیں۔ جو آپ کو گم راہ کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے۔ ایک مشترکہ سرکاری زبان کے بغیر کوئی قوم باہم متحد نہیں ہو سکتی اور نہ کام کر سکتی ہے۔ اگر پاکستان کے مختلف حصوں کو باہم متحد ہو کر ترقی کی راہ پر گام زن ہونا ہے تو اس کی سرکاری زبان ایک ہی ہو سکتی ہے اور وہ میری ذاتی رائے میں ایک ہی ہو سکتی ہے اور وہ اردو ہے۔ اردو وہ زبان ہے جسے بر عظیم کے کروڑوں مسلمانوں نے پرورش کیا ہے۔ اسے پاکستان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک سمجھا جاتا ہے۔ پاکستان کی سرکاری زبان جو مملکت کے مختلف صوبوں کے درمیان افہام و تفہیم کا ذریعہ ہو، صرف ایک ہی ہو سکتی ہے اور وہ اردو ہے۔ اردو کے سوا اور کوئی نہیں۔ انتخاب: قاضی عمران احمد

Image may contain: 1 person, text

No comments: